تاریخ شکر گڑھ

شکرگڑھ ضعلی صدر مقام نارووال سے 45 کلومیٹر شمال کی جا نب واقع ہے .شکرگڑھ فارسی لفظ نیشکر جس کے معنی کماد (گنا) کے ہیں .کبھی یہاں کماد کی فصل با کثرت اور گڑ کی بہت بڑی منڈی لگا کرتی تھی .مگر وقت گزرنے کے سا تھ ساتھ اس رجحان میں کمی واقع ہوئی ہے

تحصیل شکرگڑھ قیام پاکستان سے قبل بٹالہ اور گرداسپور سے منسلک رہی ہے .مگر پاکستان بننے کے بعد یہ ضلع سیالکوٹ سے منسلک ہو گی .جولائی 1991 میں نارووال کو ضلع کا درجہ ملنے کے بعد تحصیل شکرگڑھ کو ضلع نارووال کے ساتھ منسلک کر دیا گیا .جو کے اب موجودہ ضلع بھی ہے

شکرگڑھ سیالکوٹ روڈ(موجودہ ظفروال سیالکوٹ اور شکرگڑھ ظفروال روڈ ) کبھی پپٹھان کوٹ سیالکوٹ روڈ ہوا کرتی تھی .جو شکرگڑھ کو دو حصوں میں تقسیم کر تے ہویے گز تی تھی .مقبوضہ جمعوں و کشمیر کو زمینی راستہ بھی یہیں سے ہو کر گز تا تھا.شکرگڑھ راجہ آف جمعوں کے ز یر نگین بھی رہ چکا ہے
.
1881
کی مردم شما ری کے مطابق شکرگڑھ کو تین کمیٹیوں درمان ،سکھو چک اور کوٹ نیں میں تقسیم کیا گیا. جو کہ آج بھی تحصیل شکرگڑھ کے اہم مرکز ہیں
1861
.میں انگریز حکو مت نے تین تھا نوں جن میں تھانہ شاہ غریب ،تھا نہ چھمال اور تھا نہ کوٹ نیناں شامل ہیں . ان کا شما ر شکرگڑھ کے قدیمی اور سب پرا نے تھا نوں مں ہوتا ہے .تھا نہ شکرگڑھ کی بنیاد 1890 میں رکھی گی

ورکنگ باؤنڈری جس کی لمبا ہی 193کلومیٹر ہے
ہے جو سیالکوٹ سیکٹر سے شروع ہوتی ہے اور ابیال ڈوگر (شکرگڑھ) کے مقام پر اختتام پذیر ہوتی ہے .اسی جگہ سے
انٹرنیشنل باڈر کا آغاز بھی ہوتا ہے .یہ علاقہ ونگ کمانڈر شکرگڑھ کے زیر کماں ہے

1965
. اور 1971 میں دشمن نے شکرگڑھ پر قبضہ کرنے کی بھرپور کوشش کی مگر بے سو د .دشمن کو اپنا سازوسامان چھوڑ کر بھگا نا پڑا .سورا محمّد حسسیں (نشان حیدر )نے بھی اسی سرزمین مو ضع گجگا ل کے مقا م پر شہادت پاہی .یادگار شہدا شکرگڑھ اور بڑا پنڈ جرپال آج بھی ہمارے بہا در سپوتوں کی قربانیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے

سرزمین شکرگڑھ تاریخی ورثہ کی حامل ہونے کے ساتھ ساتھ زرخیز بھی بہت ہے .شکرگڑھ ،نارووال کی باسمتی چاول پورے پاکستان میں مشہور ہیں .اس سرزمین کے قا بلے فخر سپوتوں میں سے حاجی منظور احمد (سابق آ ئی جی پنجاب )،چو دھر ی عبدا لرحیم آف مینگڑی (ممبر پہلی قانوں ساز اسمبلی پنجاب ،رکن مشرقی پاکستان اسمبلی ) .ڈاکٹر نعمت علی جاوید (ا ٹیمی سائنسداں) اور چو دھر ی انور عزیز شا مل ہیں .

تعلیمی میدا ن میں بھی شکرگڑھ اپنی مثال آپ ہے .یہا ں کے ہو نہا ر طالب علموں نے ہر میدا ن میں کا میابی کے جھنڈ ے گا ڑے ہیں . مختلف ادوار میں یہا ں کے طالب علم بورڈ ٹاپ کر چکے ہیں اور ہر سال اس تعدا د میں اضافہ ہو رہا ہے .اس حوا لے سے گورنمنٹ ہائی سکول مینگڑ ی ،گورنمنٹ مسلم ماڈل ہائی سکول شکرگڑھ ،گورنمنٹ ہائی سکول شکرگڑھ سر فہرست ہیں

. شکرگڑھ کو چڑھتے سورج کی سرزمیں کہا جا تا ہے .پاکستان کا سٹینڈرڈ ٹائم بھی یہاں سے لیا گیا ہے .دریاے راوی بل کھاتے ہو ے موضع عنایت پور گھرٹہ کے مقام سے پاکستان میں داخل ہوتا ہے .

2017
کی مردم شما ری کے مطا بق شکرگڑھ کی آبا دی 674،223 ہے .2009 میں شکرگڑھ تحصیل کو دو حصوں تحصیل شکرگڑھ اور تحصیل ظفروال میں تقسیم کر دیا ہے .

 

Zeeshan Jamil
About the Author: Zeeshan Jamil Read More Articles by Zeeshan Jamil: 2 Articles with 4737 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.