پاکستان میں طبعی سہولتوں کا فقدان

چیف جسٹس صاحب نے نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت طبعی سہولتیں دینے میں ناکام ہو گئی ہے سفارشی کلچر کا مکمل خاتمہ ہونا ضروری ہے اور اسپتالوں کی حالت بھی کچھ ٹھیک نہیں ہے انہوں کہا کہ ایک ایک بستر پر دو سے تین مریض ہوتے ہیں بالکل درست کہا دو ماہ پہلے لمہ چوک کے پاس میری حالت خراب ہو گئی اور مجھے زور سے چکر آنا شروع ہو گئے وہاں موجود لوگوں نے میری حالت دکھ کر 1122 پر کال کی اور دس منٹ میں ہی وہاں موٹر سائیکل ایمبولینس پہنچ گئی انہوں نے میرا بلڈ پریشر چیک کیا اور مزید پانچ منٹ بعد 1122 کی ایمبولینس بھی پہنچ گئی تب تک مجھے الٹیاں بھی شروع ہو چکی تھی اور میری حالت غیر سے غیر ہوتی جا رہی تھی مجھے فوراً انہوں نے سروسز ہسپتال کی ایمر جنسی میں منتقل کیا اور جو ہسٹری مجھ سے لی تھی وہ وہاں موجو د ڈاکٹر کو بھی اس سے آگاہ کیا 1122 کی سروس کی جتنی تعریف کروں کم ہے میں کہہ سکتا ہوں کہ یہ ادارہ خالصتاً عوام کی خدمت کر رہا ہے براہ مہربانی جو لوگ فضول کال کرتے ہیں اور نمبر کو مصروف رکھتے ہیں وہ ایسا کرنے سے باز رہیں تا کہ کسی کی قیمتی زندگی ضائع نہ ہو سروسز ہسپتال کے ڈاکٹر حضرات نے مجھے فوڈ پوائیزنگ کا کہہ کر علاج شروع کیا آخر دس گھنٹے کے بعد میری الٹیاں تو کم ہو گئیں لیکن چکر بد ستور تیز ہی تھے جس کی وجہ سے میں چل پھر نہیں سکتا تھا کھڑا ہونے پر گر جاتا تھا آخر انہوں نے مجھے ڈسچارج کر دیا میں نے وہاں موجود ڈاکٹر صاھبہ سے پوچھا کہ میں جیسے آیا تھا میری حالت ابھی بھی ایسی ہی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے علاج کر دیا ہے اب آپ جا سکتے ہیں تو خیر ویل چیئر منگوائی گئی اور مجھے اس پر بٹھا کر میری سواری تک پہنچایا گیا ہم لوگ گھر آئے میں سخت اذیت میں تھا الٹیاں بھی بند نہ ہوئیں لیکن اگلے روز الٹیاں تو بند ہو گئیؓں لیکن چکر ختم نہ ہوئے تو ہمیں ڈاکٹر رخسانہ صاحبہ جو کہ میری وائف کی دوست ہیں انہوں نے بتایا کہ وہ ڈاکٹر ہسپتال میں ڈاکٹر عامر صاحب ہیں جو نیورو سرجن ہیں ان کو دکھا دیں خیر وہاں گئے تو ڈاکٹر صاحب نے بتایا کہ کان کی کوئی vessle کو نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے چکر آ رہے ہیں اور اس کی وجہ میرا بڑھا ہوا بلڈ پریشر بتایا خیر انہوں نے اپنا علاج شروع کیا نیرو تھراپی کی اور کچھ ادویات بھی مجھے تجویز کیں بہر حال علاج ابھی بھی جاری ہے اور میں کافی بہتر ہو چکا ہوں اور اپنا کام کرنے کے بھی قابل ہو گیا ہوں بتانا یہ تھا کہ ایمر جنسی میں ایسے ڈاکٹر ہوتے ہیں جو بالکل نئے ہوتے ہیں جن کا تجربہ اتنا زیادہ نہیں ہوتا وہ کسی بیماری کو سمجھنے کی صلاحیت کم رکھتے ہیں ان کو بس بلڈ پعیشر چیک کرنے پر لگایا ہوا ہوتا ہے میرا بھی مکمل علاج نہیں ہوا نہ ہی ان کی سمجھ میں میری بیماری آئی وہ میرا علاج فوڈ پوائیزنگ کا کرتے رہے بہرحال پاکستان کے سرکاری ہسپتالوں کی صورت حال کافی خراب ہے اس کے علاوہ ڈاکٹروں کی تربیت کرنے کی بھی اشد ضرورت ہے ماضی میں دیکھا گیا ہے کہ ڈاکٹروں کے رویہ سے مریضوں اور ان کے لواحقین میں لڑائی جھگڑے بھی ہوئے جو کسی طرح سے بھی درست نہیں ہے آئے دن ڈاکٹر حضرات اپنے مطابات منوانے میں لگے رہتے ہیں یہاں تک کے ہڑتال میں مریضوں کو دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتے طبعی سہولتیں دینا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے اس کے لئے وہ یقیناً خدا کے سامنے جواب دہ ہوں گے مہنگائی ،بے روز گاری ،کرپشن نے پہلے ہی عام آدمی کی زندگی اجیرن کر دی ہے پاکستان میں ڈپریشن کے مریضوں میں دن بدن اضافہ دیکھا جا رہا ہے اگر ایک عام غریب آدمی کو بنیادی سہولتیں نہ دی گئیں تو اس کا جینا بھی محال ہو جائے گا ۔موجودہ حکومت بڑے بڑے دعوے کر کے بر سر اقتدار آئی ہے لیکن ابھی تک یہ حکومت بھی اپنے کئے گئے وعدوں میں ناکام نظر آ رہی ہے ییقیناً لوگوں نے انہیں ووٹ اس لئے دیئے تھے کہ ان کے آنے سے انہیں ریلیف ملے گا لیکن دیکھا گیا کہ ایسا نہیں ہوا نلکہ لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا اگر آج لوگ ڈپریشن کا شکار ہیں تو اس کی وجہ بھی ہمارے حکمران ہی ہیں خدارا اگر آپ پاکستان کو مدینہ کی ریاست بنانے کے خواب دیکھ رہے ہیں تو ان کی تعبیر بھی عوام کو جلد دکھائیں ابھی بھی لوگوں کو لگتا ہے کہ آپ انہیں اس بھنور سے نکال لیں گے میری بھی دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ آپ کا حامی و ناصر ہو تاکہ آپ غریب عوام کا بھلا کر سکیں عمران خان صاحب آپ ملک کے وزیر اعظم ہیں اور آپ اپنی ٹیم کو بہتر بنا کر ہی اپنے کئے گئے وعدوں کو پایہ تکمیل پہنچا سکتے ہیں ایسے وزاراء کو فارغ کر دیں جن کی کارکردگی بہتر نہیں ہے اور تمام وزراء کو ایسی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے جو خالصتاً پاکستانی عوام کی بہتری کے لئے ہوں اور ایسے پروگرام شروع کرنے کی ضرورت ہے جن سے عام آدمی مستفید ہو سکے ۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1851778 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More