تبدیلی اور خان صاحب مبارک ہو اہل وطن!!

پاکستانی قوم کو تبدیلی کی بنیاد مبارک ھو تاکہ پاکستان ترقی کی حقیقی منازل طے کر سکے کیونکہ اگر سیاسی وابستگی رکھنے والوں نے اپنا فرض اور عوام کا حق سمجھ کر قدم نہ بڑھایا تو یہ تمام سیاسی اہل علم ؤ ہنر میری آنے والی نسلوں مجرم ھوں گۓ اور اللہ کے حضور جواب دینے کے پابند ھوں گۓ....

پاکستان میں اب تک21نومنتخب وزیر اعظم رہ چکے ہیں نئے منتخب ہونے والے وزیر اعظم کا 22 واں نمبر ہے...
عمران خان صِرف فیس بک کا وزیراعظم نہیں!

سنو! عمران خان تُمہاری نسلوں کا بھی وزیراعظم ھے.

بلآخر 22 سالہ جدوجہد کے بعد کپتان عمران خان صاحب اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم منتخب ھو گۓ ہیں اور یہ اللہ کی قدرت ھے کی خان صاحب ,22سالہ جدوجہد ,ملک اسلامی پاکستان کا 22واں وزیر اعظم .اور 22 رن سے 1992میں ورلڈ کپ جیت کر عوام کو تحفہ بھی دیا...

میرے پیارے وطن پاکستان کو نیا وزیر اعظم عمران خان صاحب مبارک ہو اور دعا کہ ہمارا ملک پاکستان کا 70 سالہ رنڈی رونا بہتر سسٹم کی طرف چل پڑے ورنہ۔۔

22 ارب کانقصان ھو گا اگر قومی اور صوبائی اسمبلی میں موجود اور منتخب نمایندگان نے قوم کے مسائل اور ان کے تدارک پرکام نہ کیا تو پھر یہ تبدیلی بس نام کی تبدیلی رہ جاۓ گئ اور نئی نوجوان نسل کا اعتماد اپنے ملک کے حکمرانوں سے اٹھ جاۓ گا...

پوری دنیا میں ادارے مضبوط اور مستحکم ہوتے ہیں جبکہ پاکستان میں شخصی اثر و رسوخ کی وجہ سے کمزور ھوتے ہیں...

کیوں کہ ہمارے نظام کی ڈوریں نااہل ,کم علم, مفاد پرست ہاتھوں میں تھیں ۔ وہ فرعونی قوتیں ہر دم اپنے مفادات کا حصول یقینی چاہتی ہیں ۔ان کے مفادات کا حصول و تحفظ اسی شخصیت پرستی میں ہی ممکن ہے۔ اور وہ اپنے ان سیاسی مہروں پہ بے انتہا خرچ کرتے ہیں۔ اگر پاکستان میں ادارے مضبوط ہوتے تو ان کے مفادات کی یہاں دال نہیں گلنی تھی۔ اسی لیے پاکستان میں شخصیت پرستی کا رجحان ایک خاص پلاننگ کے تحت پروان چڑھایا جا رہا تھا. اور اب پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان کے پڑھے لکھے اور باشعور طبقے کو اس جانب ضرور توجہ دینی ھوگئ. سابقہ سالوں میں حکومت کی بھاگ دوڑ مخصوص طبقے کے پاس ہمیشہ رہی ہے جنہوں نے اداروں کو مظبوط کرنے کے بجائے اپنے آپ کو مظبوط کیا جبکہ دوسرے ممالک میں ایسے نہیں وہاں ادارے مظبوط اور اشخاص کمزور ہوتے ہیں جس سے ملک مظبوط ھوتے ہیں ۔

اب اقتدار کی کرسی پھولوں کا بستر کم اور کانٹوں کا بستر زیادہ ھے. اپوزیشن میں سے بلاول صاحب نے تو اپنا حق ادا کر دیا مگر میاں صاحب اس موقعہ سے فاہدہ نہ اٹھا سکے....

خان صاحب کی پہلی تقریر نے قوم کئ امید کو مزید پختہ کیا جس میں خان صاحب نے کہا کہ..

میں اللہ کے سامنے قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ جس تبدیلی کے لئیے قوم ترس رہی تھی وہ لائیں گے، سب سے پہلے کڑا احتساب کریں گے، جس جس نے ملک کو لُوٹا ایک ایک کو نہیں چھوڑوں گا۔ کسی ڈاکو کو NRO نہیں ملے گا، میں ڈکٹیٹر کے نہیں اپنے پیروں پر آیا ہوں۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے خطاب میں احتساب کا نعرہ لگا دیا۔

خان صاحب کی جانب سے ملک پاکستان کی بہتری کے لیے دیا گیا 100دن کا پلان ہی موجودہ حکومت کو پاکستان کی حقیقی سیاسی جماعت بنا دے گا اور اگر پاکستان تحریک انصاف اپنے سو روزہ پلان کو مکمل نہ کر سکی, تعلیمی معیار اور نصاب ایک نہ کر سکی, پنجاب پولیس بلکہ پورے ملک کی پولیس کو کرپشن سے پاک اور محافظ کا درس نہ دے سکی, مسئلہ کشمیر پر اپنا دو ٹوک موقف نہ دے سکی, بجلی ,کرپشن, اداروں کی مضبوطی, اور ملک پاکستان کی عوام کی لوٹی ھوئی دولت واپس نہ لا سکے تو اس کے بعد پاکستان میں تبدیلی کی ھوا ہی نوجوان نسلوں کی تباہی کا باعث سمجھی جاۓ گئ.... اللہ پاک میرے ملک پاکستان کی حفاظت فرماۓ اور پاکستان تحریک انصاف کو اپنے وعدے پورے کرنے کی توفیق عطا فرماۓ... آمین
 

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 876 Articles with 479026 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More