یاد

کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ یادوں سے پیچھا چھڑانا بہت مشکل ہے.ہر انسان کسی نہ کسی قسم کی یادوں سے ہر وقت وابستہ ہے.چاہے وہ یاد کسی انسان سے تعلق رکھتی ہو یا کسی واقعہ سے یا کسی دیگر شے سے. ہر حال میں انسان یادوں کے گرداب میں الجھا ہوا ہے.بعض اوقات تو ایسا ہوتا ہے کہ یادیں انسان کو بہت لذت دیتی ہیں جس سے انسان اپنے من میں ایک طمانیت محسوس کرتا ہے.اور بعض اوقات یہی یادیں انسان کے لئے وبال جان بن جاتی ہیں. جیسے کہ آپ کی یاد کسی ایسے انسان سے وابستہ ہے جو کہ آپ کو بہت پیارا ہو یا پھر کوئی ایسا دن یا واقعہ جب آپ کو کوئی خوشی ملی ہو تو اس قسم کی یادوں سے انسان کو بہت زیادہ خوشی ملتی ہے جبکہ کچھ یادیں ایسی ہوتی ہیں جن سے انسان کو کوئی دکھ یا تکلیف پہنچی ہو، یا کوئی پیارا آپ کو ہمیشہ کے لئے چھوڑ گیا ہو تو ایسی یادیں بہت تکلیف دہ ہوتی ہیں.

جیسا کہ کسی شاعر کا کہنا ہے کہ
یاد ماضی عذاب ہے یارب
چھین لے مجھ سے حافظہ میرا

اور انسان چاہے جتنی مرضی کوشش کر کے، جتنا مرضی زور لگا لے چاہے دنیا بھی کی دولت لٹا دے ان یادوں سے پیچھا نہیں چھڑا سکتا اور خصوصاً تلخ قسم کی یادوں سے ہاں وقتی طور پہ یہ یادیں انسان سے ذہن سے محو ہوجاتی ہیں لیکن جیسے ہی آپ کا ذہن فری ہوا یہ جھٹ سے آٹپکتی ہیں تو ایسے میں دنیا کی کوئی بھی شے اچھی نہیں لگتی یہاں تک کہ اپنا آپ بھی.

یہ میرا ذاتی خیال ہے . اس بارے میں آپ کا کیا کہنا ہے؟
Adnan Shahid
About the Author: Adnan Shahid Read More Articles by Adnan Shahid: 14 Articles with 19110 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.