سیدہ کائنات سلام اللہ علیھا از کتب اہل سنت حصہ سوئم

رضاء فاطمہ سلام اللہ علیھا رضاء النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
سیدہ سلام اللہ علیھا کی رضا۔۔۔مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا
۴۰۔عن المسور بن مخرمة رضی اللہ تعالی عنہ قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انما فاطمہ شجنة منی یبسطنی ما یبسطھاو یقبضھا
"حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :بے شک فاطمہ میری شاخ ثمر بار ہے جس چیز سے اسے خوشی ہوتی ہے اس چیز سے مجھے خوشی ہوتی ہے اورجس چیز سے اسے تکلیف پہنچتی ہے اس چیز سے مجھے تکلیف پہنچتی ہے"۔
۴۰۔حوالاجات
حاکم المستدرک ۳:۱۶۸، رقم :۴۷۳۴
۲۔احمد بن حنبل المسند ،۴:۳۳۲
۳۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۷۶۵رقم :۱۳۴۷
۴۔شیبانی الآحادوالمثانی ۵:۳۶۲، رقم ۳۰
۵۔طبرانی المعجم الکبیر ۲۰:۲۵رقم :۳۰
۶۔ہیثمی مجمع الزاوئد ۹:۲۰۳
۷۔ابونعیم حلیتہ الاولیاء وطبقات الصفیاء ۳:۲۰۶
۸۔ذہبی سیراعلام النبلاء ۲:۱۳۲
۹۔ عسقلانی فتح الباری ۹:۳۲۹
۱۰۔ابن کثیر تفسیر القرآن العظیم ۳:۲۵۷
۱۴۔عن سعید بن ابان القرشی قال :دخل عبداللہ بن حسن بن حسن بن علی بن ابی طالب علیٰ عمر بن عبدالعزیز وھو حدث السن ولہ وفرة فرفع مجلسہ واقبل علیہ وقضی حوائجہ ،ثم اخذ عکنة فخمزھا حتی اوجعہ،وقال :اذکرھا عندک للشفاعۃ فلما خرج لامہ قومہ وقالو ا:فعلت ھذا بخلام حدث !فقال :ان الثقة حدثنی حتی کانی اسمعہ من فی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :
انما فاطمۃ بضعۃ منی یسرنی مایسرھا۔
وانا اعلم ان فاطمۃرضی اللہ عنھا لو کانت حیۃ لسرھا مافعلت بابنھا ،قالو ا!فما معنی غمزک بطنہ وقولک ماقلت ؟قال :انہ لیس احد من بنی ھاشم الا ولہ شفاعۃ فرجوت ان اکون فی شفاعۃھذا(۱۴)
"سعید بن ابان قریشی بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن حسن بن حسن بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ جو کہ ابھی نو عمر تھے اپنے ایک کام کے سلسلے میں حضرت عمر بن عبدالعزیز سے ملنے آئے پس ان کے آنے پر حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ نے اپنی مجلس برخاست کردی اور ان کا استقبال کیا اور ان کی ضرورت پوری کی۔پھر ان کے پیٹ کے بل کو اس قدر دبایا کہ انہیں درد محسوس ہوئی اور فرمایا یہ بات قیامت کے دن شفاعت کے وقت یاد رکھنا جب وہ سید چلے گئے تو لوگوں نے انہیں ملامت کی اور کہا :آپ نے ایک نوعمر لڑکے کی اتنی آؤ بھگت کی ؟اس پر آپ نے فرمایا :میں نے ایک ثقہ روای سے حدیث مبارکہ اس طرح سنی ہے کہ گویا میں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سن رہا ہوں( کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمارہے ہیں ؟)
بے شک !فاطمہ میرے جسم کا ٹکڑا ہے جو اسے خوش کرتا ہے وہ مجھے خوش کرتا ہے"
پھر حضرت عمر بن عبدالعزیز نے فرمایا)میں جانتا ہوں کہ اگر سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا حیات ہوتیں تو وہ اس عمل سے ضرور خوش ہوتیں جو میں نے ان کے بیٹے کے ساتھ کیا ہے لوگوں نے پوچھا :آپ کا ان کے پیٹ میں کچوکے لگانے کا کیا مطلب ہے اور جو کچھ آپ نے فرمایا اس سے کیا مراد ہے ؟حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ نے فرمایا :بنی ہاشم میں ایک شخص بھی ایسا نہیں جسے شفاعت کرنے کا اختیار نہ دیا گیا ہو پس میں نے چاہا کہ میں اس لڑکے کی شفاعت کا حق دار بنوں "
(۴۱)سخاوی ،استجلاب ارتقاء الغرف اقرباء الرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وذوی الشرف :۹۲،۹۷

سخاوی نے اسی کتاب کے صفحہ ۱۵۰پر اسی طرح کا ایک واقعہ ہے خودعبداللہ بن حسن سے روایت کیا ہے وہ فرماتے ہیں میں ایک کام کے سلسلے میں عمر بن عبدالعزیز کے پاس گیا تو انہوں نے مجھے کہا: جب آپ کو کوئی حاجت پیش آئے تو کوئی آدمی بھیج دیا کریں یا خط لکھ بھیجیں ،مجھے اللہ تعالیٰ سے حیاء آتی ہے کہ یوں آپ کو اپنے دروازے پر دیکھوں

من اغضب فاطمہ بن مخرمة:ان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال :فاطمۃ بعضۃ منی فمن اغضبھا اغضبنی
"حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :فاطمہ میرے جسم کا ٹکڑا ہے پس جس نے اسے ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا"
(۴۲)
حوالاجات
۱۔ بخاری الصحیح ۳:۱۳۶۱، رقم :۳۵۱۰
۲۔بخاری الصحیح، ۳:۱۳۷۴، رقم :۳۵۵۶
۳۔مسلم الصحیح ،۱۹۰۳۴، رقم :۲۴۴۹
۴۔ابن ابی شیبہ نے المصنف (۶:۳۸۸رقم ۳۲۲۶۹)میں یہ حدیث حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے۔
۵۔ابوعوانہ المسند ۳:۷۰رقم ۴۴۳۳
۶۔شیبانی ، الآحادوالمثانی ۵:۳۶۱، رقم :۲۹۵۴
۷۔طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۰۴، رقم :۱۰۱۲
۸۔حاکم المستدرک ،۳:۱۷۲،رقم :۴۷۴۷
۹۔ دیلمی الفردوس بنا ثور الخطاب ۳:۱۴۵، رقم ؛۴۳۸۹
۱۰۔ابن جوزی صفۃ الصفوہ ۲:۷
۱۱۔ابن بشکوال غوامض الاسماء المبمہ ۱:۳۴۱
۱۲۔عسقلانی الاصانہ فی تمییز الصحابہ ،۸:۵۶
۱۳۔حسینی ، البیان والتعریف ۱:۲۷۰
۱۴۔مناوی ، فیض القدیر ۴:۴۲۱
۱۵۔عجلونی کشف الخفاء ومزیل الالباس ۲:۱۱۲، رقم :۱۸۳۱

ان اللہ یغضب لغضب فاطمۃ ویرضی لرضا ھا
سیدہ سلام اللہ علیھا کی رضا اللہ کی رضا ۔۔۔اگر سیدہ سلام اللہ علیھا خفاتواللہ خفا
۲۳۔عن علی رضی اللہ عنہ قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لفاطمۃ :ان اللہ یغضب لغضب ویر ضٰی لرضاک (۴۳)
"حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدہ فاطمہ سے فرمایا:بیشک اللہ تعالی تیری ناراضگی پر ناراض اور تیری رضا پر راضی ہوتا ہے"
حوالاجات
۱۔حاکم ،المستدرک ۳:۱۶۷،رقم ۴۷۳۰
۲۔ابو یعلی المعجم ۱۹۰رقم :۲۲۰
۳۔شیبائی الآحادوالآمثالی ۵:۳۶۳، رقم ۲۹۵۹
۴۔طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۰۱رقم ۱۸۲
۵۔طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۰۱، رقم ۱۰۰۱
۶۔دولابی الذریۃ الطاہرہ :۱۲۰،رقم ۲۳۵
۷۔قزوینی التدوین فی اخبارقزوین ،۳:۱۱
۸۔ہثیمی نے مجمع الزوائد(۹:۲۰۳)میں کہا ہے کہ اسے طبرانی نے حسن اسناد کے ساتھ روایت کیا ہے
۹۔ابن جوزی ،تذکرہ الخواص :۲۷۹
۱۰۔ابن اثیراسدالغابہ فی معرفۃ الصحابہ ۷:۲۱۹
۱۱۔عسقلانی تہذیب التہذیب۔۱۲:۴۶۸
۱۲۔عسقلانی،الاصابہ فی تمییز الصحابہ ،۸:۵۶،۵۷
۱۳۔مفحب طبری ذخائرالعقبی فی مناقب ذوی القربی ۸۲

من آذی فا طمةسلام اللہ علیھا فقد آذی النبی صلی اللہ وآلہ وسلم
سیدہ سلام اللہ علیھا کی تکلیف ۔۔۔۔مصطفی کی تکلیف
۴۴۔عن المسور بن مخرمةقال:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انما فاطمۃبضعة منی ،یوذینی ماآذاھا۔

"حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:فاطمہ تو میرے جسم کا ٹکڑا ہے اسے تکلیف دینے والی چیز مجھے تکلیف دیتی ہے"
حوالاجات
۱۔مسلم الصحیح ۴:۱۹۰۳،رقم ۲۴۴۹
۲۔نسائی السنن الکبیری ۵:۹۷،رقم ۸۳۷۰
۳۔بہیقی السنن الکبری ۱۰:۲۰۱
۴۔شیبانی الآحادو المثانی ۵:۳۶۱رقم :۲۹۵۵
۵۔طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۰۴رقم ۱۰۱۰
۶۔ابونعیم حلیۃ الاولیاء وطبقات الاصفیاء ۲:۴۰
۷۔اندلسی تحفۃ المحتاج ۲:۵۸۵، رقم :رقم ۱۷۹۵
۸۔عسقلانی الاصابہ فی تمییزالصحابہ ۸:۵۲
۹۔ابن جوزی تذکرہ الخواص :۲۷۹
۴۵۔عن عبداللہ بن الزبیر رضی اللہ قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :انمافاطمۃ بضعة منی یوذینی ماآذاھا وینصبنی ماانصبھا(۴۵)
"حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :فاطمہ میرا جگر گوشہ ہے اسے تکلیف دینے والی چیز مجھے تکلیف دیتی ہے اوراسے مشقت میں ڈالنے والا مجھے مشقت میں ڈالتا ہے"
حوالاجات
۱۔ترمذی نے یہ حسن صحیح الجامع الصحیح (۶۹۸۵، رقم ۳۸۶۹)میں روایت کی ہے
۲۔احمد بن حنبل المسند ۴:۵
۳۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۷۸۶، رقم ۲۷۴
۴۔حاکم المستدرک ۳:۱۷۳، رقم ۴۷۵۱
۵۔مقدسی الاحادیث المختارہ ۹:۴۱۴، ۳۱۵، رقم :۲۷۴
۶۔عسقلانی فتح الباری ۹:۳۲۹
۷۔شوکانی درالسحابہ فی مناقب القرابة والصحابہ :۲۷۴
۴۵۔عن عبداللہ بن الزبیر رضی اللہ تعالی عنہ قال:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انمافاطمۃ بعضۃ منی یوذینی ماآذاھا ونیصبنی ماانصبھا
۴۵۔ "حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:فاطمہ میراجگر گوشہ ہے،اسے تکلیف دینے والی چیز مجھے تکلیف دیتی ہے اوراسے مشقت میں ڈالنے والا مجھے مشقت میں ڈالتا ہے"
حوالاجات
۱۔ترمذی نے یہ حسن صحیح حدیث الجامع الصحیح (۵:۶۹۸، رقم ۳۸۶۹)میں روایت کی ہے۔
۲۔احمد بن حنبل المسند ۴:۵
۳۔احمد بن حنبل ، فضائل الصحابہ ۲:۷۸۶، رقم :۱۳۲۷
۴۔حاکم المستدرک ۳:۱۷۳، رقم :۴۷۵۱
۵۔مقدسی الاحادیث المختارہ ۹:۳۱۴،۳۱۵رقم ۲۷۴
۶۔عسقلانی فتح الباری ۹:۳۲۹
۷۔شوکانی درالسحابہ فی مناقب القرابة والصحابہ :۲۷۴
۴۶۔عن ابی حنطلة رضی اللہ تعالی عنہ قال :فقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انما فاطمۃ بعضۃمنی فمن اذاھافقد آذانی ۔
"حضرت ابوحنظلہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:فاطمہ تو میرا جگر گوشہ ہے جس نے اسے ستایا اس نے مجھے ستایا۔"فاطمہ تومیراجگرگوشہ ہے،جس نے اسے ستایا اس نے مجھے ستایا"
حوالاجات
احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۷۵۵، رقم ۱۳۲۴
۲۔احمد بن حنبل نے فضائل الصحابہ (۲:۷۵۶، رقم ۱۳۲۷)میں حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہا سے بھی ہے
۳۔احمد بن حنبل المسند ۴۔۵
۴۔حاکم المستدرک ۳:۱۷۳، رقم ۲۹۵۷
۵۔ شیبانی الآحادوالمثانی ۵:۳۶۲رقم :۲۹۵۷
۶۔طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۰۵، رقم ۱۰۱۳
۷۔بیہقی السنن الکبریٰ ۱۰:۲۰۱
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1301040 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.