ایک مشاہدہ کے مطابق خواتیں اپنی
چھاتی کے کینسر کی علامات کی نشاندہی کے حوالے سےکافی غلط فہمیوں کا شکار ہیں۔
برطانیہ کے ایک رفاہی ادارے، بریک تھرو بریسٹ کینسر نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی
تحقیق میں حصہ لینے والی ایک چوتھائی خواتین کو یہ غلط فہی تھی کہ ہر وقت کی
کھانسی بریسٹ کینسر کی علامت ہو سکتی ہے۔ جبکہ اکیاسی فیصد کا خیال تھا کہ
چھاتی پر تل بھی آگے چل کر بریسٹ کینسر ہو سکتا ہے۔
یہ ادارہ اب فیملی ڈاکٹروں کی مدد چاہتا ہے تاکہ ان غلط فہمیوں کو دور کیا جا
سکے اوران لوگوں کی نشاندہی میں اضافہ ہو سکے جن میں بریسٹ کینسر کی ابتدائی
علامات موجود ہوں۔
اس سروے کے مطابق، جس میں بچاس سال سے زائد عمر کی خواتین نے حصہ لیا، ستاسی
فیصد خواتین اپنی چھاتیوں کو وقتًافوقتاً کسی قسم کی گلٹیوں کے لیے معائنہ کرتی
رہتی ہیں۔ تاہم یہ خواتین بریسٹ کینسر کی تمام کیفیات سے زیادہ تر ناواقف تھیں۔
سروے سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ ستر سال اور اس سے زائد عمر کی خواتین کو اس
بات کا علم نہیں تھا کے وہ اپنے ڈاکٹروں یا مقامی بریسٹ سکرینگ یونٹ کے ذریعے
مفت چھاتی کا معائنہ کروا سکتی ہیں۔ بریسٹ کینسر ہونے کے خطرات عورتوں کی عمر
کے ساتھ ساتھ بڑھتے رہتے ہیں اور بریسٹ سکرینگ سے اس کو ابتدائی دور میں پکڑا
جا سکتا ہے، جس میں وہ علامات نظر آجاتی ہیں جو ہاتھ سے محسوس نہیں کی جا سکتیں۔
بریک تھرو بریسٹ کینسر کے سربراہ نے کہا: ’یہ بات واضح ہے کے بریسٹ کینسر
برطانیہ میں سب سے زیادہ پایا جانے والا کینسر ہونے کے باوجود خواتین اس
حوالے سےکافی غلط فہمیوں کا شکار ہیں، اور اب بھی اُن کا رجحان ہے کہ وہ گلٹی
کی نشاندہی کرنے کے لیے ہاتھ سے محسوس کرنے کو ہی کافی سمجھتی ہیں۔
(Research report by Institute of Breakthrough Breast Cancer – London)
|