’دوست ممالک کا تعاون‘، کیا رواں ہفتہ معیشت کے لیے بہتر رہا؟

image

پاکستان میں دوست ممالک کے وفود کی آمد اور ملک میں سرمایہ کاری کی یقین دہانی کے ساتھ ساتھ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے قرض کی قسط کی منظوری کے باعث رواں ہفتہ پاکستانی معیشت کے لیے بہتر ثابت ہوا۔

ڈالر کی قدر میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ سٹاک مارکیٹ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح عبور کر گئی۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے اعلیٰ سطح کے وفد کی پاکستان آمد خوش آئند ہے۔

فاریکس ڈیلرز کے مطابق رواں ہفتے امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے میں معمولی سی بہتری رپورٹ کی گئی ہے۔

کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو پاکستان میں ایک امریکی ڈالر 278 روپے 55 پیسے پر ٹریڈ کر رہا تھا اور آخری روز جمعہ کو ایک امریکی ڈالر کی قیمت 278 روپے 43 پیسے ریکارڈ کی گئی۔

سٹاک بروکرز کے مطابق بیرون ممالک سے آنے والے وفود کی جانب سے مثبت بیانات کا اثر مارکیٹ میں جم کر چلا ہے۔ پی ایس ایکس 100 انڈیکس 72 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گئی ہے۔

جمعے کے روز مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز سے تیزی دیکھی گئی اور پورے سیشن میں تیزی برقرار رہی، پہلے سیشن میں پی ایس ایکس 100 انڈیکس 6 سو پوائنٹس اضافے کے ساتھ 72 ہزار 605 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے چیئرمین ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کے لیے رواں ہفتے کو اچھا کہا جا سکتا ہے۔

’اس کی کئی وجوہات ہیں لیکن بنیادی وجہ یہ ہی ہے کہ سعودی عرب سمیت دیگر دوست ممالک نے پاکستان کے ساتھ دو قدم آگے بڑھ کر تعاون کیا ہے، ناصرف پاکستانی معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں بلکہ براہ راست سرمایہ کاری بھی کی جا رہی ہے۔‘

فاریکس ڈیلرز کے مطابق امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے میں معمولی سی بہتری رپورٹ کی گئی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل آئی ایم ایف پاکستان کو قسط جاری کرنے سے پہلے حیلے بہانے کرتا تھا لیکن اس بار ایسی کوئی خبر سامنے نہیں آئی۔

معاشی امور کے ماہر عبدالعظیم کا کہنا ہے کہ ’پاکستان میں کافی عرصے سے ڈالر کی قدر میں استحکام دیکھا جا رہا ہے جو ایک امپورٹ بیسڈ اکانومی کے لیے اچھا سائن ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کو اب بھی دو اہم شعبوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اپنے معاشی حالات بہتر کر سکے۔ سب سے پہلے تو آمدنی اور اخراجات میں توازن پیدا کرنا ہو گا، غیر ضروری خرچے کم کرنے ہوں گے اور آمدنی کے ذرائع بڑھانے ہوں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اگر پاکستان ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے مزید اقدامات کرے تو اب بھی کئی شعبے ایسے ہیں جہاں اچھا ریونیو کمایا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹیکس کلیکشن بہتر ہو گی تو صورتحال اچھی ہو گی۔‘

انہوں نے کہا کہ اب معاشی صورتحال میں بہتری ہوتی نظر آ رہی ہے۔ تو اس کا فائدہ ایک عام آدمی کو بھی پہنچنا چاہیے۔ ’مہنگائی اور مشکل معاشی حالات کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.