وفاقی وز راء مصدق ملک اور اویس احمد خان لغاری کی ورلڈ بینک کے جنوبی ایشیا کے ریجنل وائس پریذیڈنٹ سے ملاقات

image

اسلام آباد۔6مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک اور وفاقی وزیر برائے توانائی (پاور ڈویژن)سردار اویس احمد خان لغاری نے ورلڈ بینک کے جنوبی ایشیا کے ریجنل وائس پریذیڈنٹ مارٹن رائسر سے ملاقات کی۔فریقین نے اصلاحاتی ایجنڈے کے حوالے سے اپنے خیالات کا تبادلہ کیا اور عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کو تکنیکی معاونت کی شکل میں فراہم کی جانے والی مدد پر تفصیلی گفتگو کی۔

پیر کو جاری پریس ریلیز کے مطابق ڈاکٹر مصدق ملک نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لئے عالمی بینک کی مسلسل حمایت پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بنک کی طرف سے تکنیکی مدد بہت طویل ہے اور گورننس کے بہت سے ماڈلز کی تشکیل میں ہماری مدد کرتی ہے، ہم نے امیر اور غریب کا ٹیرف الگ کر دیا ہے۔وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ گیس سیکٹر میں ان شعبوں کی نشاندہی کی جہاں مشترکہ کوششوں سے ویلیو چین میں اسٹیک ہولڈرز کو نمایاں فوائد حاصل ہوسکتے ہیں، ورلڈ بینک گورننس فریم ورک میں مہارت رکھتا ہے اور پاکستان عالمی بینک کے عالمی تجربے سے بہت فائدہ اٹھائے گا۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے عالمی بینک کے ساتھ تعاون کو سراہا جس کا مقصد بجلی کے شعبے میں کارکردگی اور خدمات کی فراہمی کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے ڈسکوز کی نجکاری کے لئے تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کی بہتری کیلئے جوائنٹ ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا۔

وزیر توانائی (پاور ڈویژن) نے ڈسکوز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تنظیم نو سمیت نظام کی کارکردگی کے لئے پہلے سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا۔ورلڈ بینک کے جنوبی ایشیا کے ریجنل وائس پریذیڈنٹ مارٹن رائسر نے کہا کہ توانائی پاکستان کے ساتھ عالمی بینک کے تعلقات کا اہم محور اور ستون ہے۔ انہوں نے مل کر کام کرنے اور کم لاگت والے توانائی مکس کی طرف منتقل ہونے کے لئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لئے مکمل عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ گردشی قرضوں کو متوازن کرنے کے لیے گیس اور بجلی کے شعبے کا ربط بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.