قمیض پر لکھے عربی الفاظ ۔۔ قرآنی آیت تھی یا کچھ اور؟ لاہور میں ہونے والے افسوسناک واقعہ کی حقیقت سامنے آگئی

image

کپڑوں پر عربی حروف کا پرنٹ پہننا، خاتون کیلئے وبالِ جان بن گیا ۔۔۔ ویورز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر اور ویڈیوز تو آپ دیکھ ہی رہے ہوں گے، آئیے جانتے ہیں کہ حقیقت کیا ہے؟

اتوار کی دوپہر لاہور کے بازار اچھرہ میں اپنے شوہر کے ہمراہ شاپنگ کے لیے آنے والی ایک خاتون کے لباس کے ڈیزائن پر عربی حروف میں چند الفاظ لکھے تھے جس پر مشتعل ہجوم کی جانب سے خاتون پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے مبینہ طور پر قرآنی آیات کے پرنٹ والا لباس زیب تن کر کے توہین مذہب کی ہے۔

جس کے بعد اچھرہ بازار میں لوگوں کی تعداد اکھٹا ہونا شروع ہو گئی اور مشتعل ہجوم نے خاتون اور ان کے شوہر کو ہراساں کرنا شروع کر دیا۔

صورتحال بگڑنے پر خاتون کی جانب سے لاہور پولیس کو مدد کے لیے اطلاع دی گئی جس پر خاتون اے ایس پی گلبرگ سیدہ شہربانو نقوی فوراً موقع پر پہنچی اور صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکتے ہوئے مقامی علما دین کی مدد سے نہ صرف مشتعل ہجوم کے ساتھ معاملہ فہمی کرتے ہوئے ان کے مذہبی جذبات کو قابو کیا بلکہ مذکورہ خاتون کو بھی ان کے درمیان سے بحفاظت نکالنے میں کامیاب ہو گئیں۔

اس واقعے کے فوراً بعد خاتون کی مشتعل ہجوم کے درمیان کی متعدد ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگیں۔ ایسی ایک ویڈیو میں مذکورہ خاتون کو اپنے شوہر کے ساتھ ایک چھوٹے ریستوران میں بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ہجوم میں سے ایک شخص ان پر مبینہ توہین مذہب کرنے کا الزام عائد کر رہا ہے اور وہ خاتون انتہائی پریشانی کے عالم میں اپنا چہرہ چھپا رہی ہیں۔

جبکہ خاتون پولیس آفیسر اے ایس پی شہربانو نقوی کی جانب سے مشتعل ہجوم کے بات کرتے ہوئے کی بھی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جن میں وہ ہجوم کو یہ یقین دلاتے دیکھی جا رہی ہیں کہ اگر خاتون کی جانب سے توہین مذہب کا ارتکاب کیا گیا ہے تو وہ ان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کریں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ بازار میں موجود ہجوم کے درمیان سے خاتون کو نقاب اور برقعے میں بحفاظت نکالتے ہوئے بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔

مشتعل ہجوم کی جانب سے توہین مذہب کے الزام پر ہراساں کیے جانے والی خاتون نے جو لباس پہن رکھا تھا اس متعلق سوشل میڈیا صارفین نے مختلف سکرین شاٹس شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سعودی عرب میں شالک ریاض نامی خواتین کے کپڑوں کا ایک برینڈ ہے جہاں اس طرح کے عربی الفاط والے کپڑوں کے ڈیزائن عام ہیں۔ مختلف ویڈیوز اور شیئر کی جانے والی تصاویر میں مذکورہ خاتون نے جو لباس پہن رکھا تھا اس پر عربی حروف میں حلوہ لفظ پرنٹ تھا۔

نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بھی پولیس افسر اے ایس پی کو خراج تحسین پیش کیا ہے، مریم نواز کا کہنا تھا کہ اےایس پی گلبرگ شہربانو نے بہادری، عقلمندی، فرض شناسی کا مثالی مظاہرہ کیا، شہربانو بروقت نہ پہنچتیں تو حادثہ ہونے کا خطرہ تھا۔

اس موقع پر اچھرہ پولیس کی کوششیں قابل تعریف ہیں تاہم خاتون سے معافی کا کہنا بلا جواز تھا، معافی ہراساں کرنے والوں کو مانگنی چاہیے۔

You May Also Like :
مزید