Add Poetry

خیال یار

Poet: معین فخر معین By: [email protected], karachi

 دل میں تیرا خیال رکھا ھے
دل سے اس کو سنبھال رکھا ھے

حسن شعروں میں ڈھالنے کے لئے
تیرے روپ کا جمال رکھا ھے

تم نہ آئے مگر خوابوں کا ایک
سلسلہ تو بحال رکھا ھے

تو سمندر ھے پھر بھی تو نے مجھے
مثل صحرا بے حال رکھا ھے

کون بزم طرب میں جان سکا
کس کی ہنسی میں ملال رکھا ھے

ہجر دینے والے نے جانے کہاں
نصیبوں میں وصال رکھا ھے

کیا جواب دوں بھلانے کا خود کو
عجب اس نے سوال رکھا ھے

میری دھرتی پہ خزاؤں نے ہر سو
کیسا پھیلا کے جال رکھا ھے

ہر دست بشر میں تو نے یارب
ایک حسن کمال رکھا ھے

کبھی مرتی نہیں معین الفت
گو ہر شے پہ زوال رکھا ھے

Rate it:
Views: 453
23 Mar, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets