ساتھ رہے ہیں ہم تمہارے برسوں تک
تم بھی تھے اچھے بھلے پرسوں تک
کل نا جانے ایسا کیا اچانک ہو گیا
رہ گیا ملنا ہمارا خوابوں تک
دیکھ لو سوچ لو اجاو بس واپس
مسکرانا رک جانا چند لمحوں تک
کیا تھا راج دلوں پر کبھی ہم نے
رہ گٸے ہیں بس ابھی چند خبروں تک
جکڑا ہمیں مزید کی تمنا نے نعمان
یہاں تک کہ جا پنچے ہیں قبروں تک