اسی کی خاطر جیتے ہیں اسی پہ مرتے ہیں

Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birmingham

اسے کیا خبر کہ ہم اسے کتنا پیار کرتے ہیں
اسی کی خاطر جیتے ہیں اسی پہ مرتےہیں

وہ بام سے ہمیں نظروں سے سلام کرتےہیں
ہم جب بھی ان کی گلی سے گزرتے ہیں

میری محبت میں وہ کہیں رسوا نہ ہو جائے
ہم اس کا نام لبوں پہ لانے سے ڈرتے ہیں

شمع کی دوری میں پروانے کا یہ حال ہے
راتوں کوکسی چراغ کی صورت جلتے ہیں

ایک ہم ہی نہیں جوآہیں بھرتےہیں سناہے
وہ بھی جل بن مچھلی کی طرح تڑپتے ہیں

Rate it:
Views: 466
08 Mar, 2014