سال میں ایک بار آنے والے پھل کا مہنگا فائدہ ۔۔ آلو بُخارے کے اندر سے نکلنے والی گٹھلی پھینکنے لگے ہیں تو رک جائیں پہلے ان کے یہ فائدے جان لیں

image

آلو بُخارے ہم سب ہی کھاتے ہیں۔ آج کل بازار میں آلو بُخارے ہر طرف نظر آرہے ہیں۔ کوئی میٹھے آلو بخارے پسند کرتا ہے تو کسی کو کھٹے پسند ہوتے ہیں۔ اس کے گودے اور چھلکوں کو تو اکثڑ لوگ کھا لیتے ہیں لیکن اس کے اندر سے نکلنے والی گٹھلی کو پھینک دیتے ہیں۔ یہ گٹھلی بھی ہماری صحت کے لیے بہت فائدے مند ہے۔ اس میں صحت کے کئی بڑے راز چھپے ہیں جو تحقیق سے پتہ چلے ہیں۔ آج آپ کو بھی بتاتے ہیں اس کے اندر سے نکلنے والی چھوٹی سی گٹھلی کے بڑے فائدے جو شاید کم ہی لوگ جانتے ہیں۔

آلو بخارے کی گٹھلی خواتین کے چہرے اور جسم کے اضافی بالوں کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہے۔ اس میں فولیکلز کو باریک کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اس میں موجود اینٹی فائبر فبروائیڈز بالوں کی جڑوں کو کمزور بنا دیتے ہیں۔ اس گٹھلی کو اگر باریک پیس کر پٹھکری کے پاؤڈر کے ساتھ پانی کی مدد سے لیپ بنا کر چہرے یا اس جگہ لگائی جائے جہاں اضافی بال آتے ہیں، یہ فائدے مند ہوگا۔ لیکن استعمال کتنے وقت کے لئے کرنا ہے یہ کہنا مناسب نہیں ہوگا کیونکہ ہر کسی کی جلد پر ایک جیسے بال نہیں ہوتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو 3 ماہ کےا ستعمال سے اضافی بالوں کی شکایت ختم ہو جائے گی۔ لیکن جن کے بال زیادہ موٹے ہیں ان کو زیادہ عرصے کے لئے یہ لیپ استعمال کرنا پڑ سکتا ہے۔

اس گٹھلی کو پانی میں بھگو کر رکھیں، جن لوگوں کو شوگر یا بلڈ پریشر کی شکایت ہے ان کو چاہیے کہ وہ یہ پانی دن میں 1 مرتبہ ضرور پیئیں۔ اس میں موجود فائبرز اور وٹامنز نہ صرف خون میں شوگر لیول کو کنٹرول کرتے ہیں بلکہ کولیسٹرول کی زیادتی سے بھی بچاتے ہیں۔

اس سے ہڈیوں کا بھربھرا پن اور جوڑوں کا دور بھی دور ہو جاتا ہے۔ لیکن گٹھلی کے پاؤڈر کو صرف آدھا چمچ ہی استعمال کیا جائے اس کے ساتھ گرم یا نیم گرم پانی لیا جائے۔ اس کو دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے ہاضمہ خراب ہو سکتا ہے۔

آلو بخاروں کو خشک کرکے استعمال کرنے سے بھی کئی فائدے ہوتے ہیں۔ روزانہ ایک آلو بُخارا کھانے سے ہاضمہ بھی بہتر ہوتا ہے اور جگر میں موجود پتھری بھی جسم سے بذریعہ پخانہ نکلنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کا ذائقہ بھی مزیدار ہوتا ہے۔ اس میں خون کو صاف کرنے والے اجزات بھی پائے جاتے ہیں۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.