کمرے میں بیٹھے تھے کہ اچانک والد کے قتل کی خبر ملی اور پھر ۔۔ امجد صابری کے انتقال کی خبر سن کر گھر کا ماحول کیسا ہوگیا تھا؟ بیٹے نے دردناک کہانی بتا دی

image

امجد فرید صابری پاکستان کے ممتاز قوال اور نعت خواں تھے۔ امجد صابری 1970 میں پیدا ہوئے اور انہیں 22 جون 2016 کو کراچی میں رمضان المبارک کے مہینے میں بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ وہ معروف قوال غلام فرید صابری کے بیٹے تھے اور مشہور ’صابری برادرز الائنس‘ کے مقبول احمد صابری کے بھتیجے تھے۔ امجد صابری جنوبی ایشیا کے معروف قوالی گلوکاروں میں سے ایک کے طور پر ابھرے۔ اب ان کے بیٹے مجدد امجد صابری اپنے والد اور دادا کی قوالی کی وراثت کو سنبھال رہے ہیں۔

حال ہی میں، امجد صابری کے بیٹے نے ایک پوڈ کاسٹ سے بات کی۔ والد کے قتل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس دن ہمارے والد کام کے لیے گھر سے نکلے اور ہم سب ان کے کمرے میں لڈو کھیل رہے تھے کیونکہ مجھے بھی فریکچر ہوا تھا، چالیس منٹ بعد ایک بزرگ چچا ہمارے گھر آئے اور ہمیں اطلاع دی۔

انہوں نے کہا کہ امجد کو مار دیا گیا ہے، یہ خبر سننے کے بعد گھر میں ایک افراتفری کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔ چند منٹوں کے بعد ہمارا گھر لوگوں سے بھر گیا۔ ہمارا گھر اور محلے کی سڑک کھچا کھچ بھری ہوئی تھی، ہمیں نہیں معلوم تھا کہ ہمارے والد اس وقت کہاں تھے، ہم اپنے والد کو لینے ہسپتال جا رہے تھے، یہ بہت مشکل وقت تھا۔

اپنی وراثت کو سنبھالنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مجدد نے کہا کہ میں 13 سال کا تھا جب میرے والد کا انتقال ہوا، میں کافی شرمیلا انسان تھا جو کبھی بھی اسٹیج پر نہیں آنا چاہتا تھا، لیکن ان کی موت کے بعد مجھے لوگوں کی محبت ملی، ان کے مداحوں کو بہت امیدیں تھیں۔ میری طرف سے اور اسی وجہ سے میں نے اس کی میراث جاری رکھی۔

ویڈیو دیکھیں۔

You May Also Like :
مزید