Add Poetry

یوں تو کوئی بات نہ تھی

Poet: Moona Naqvi By: Moona Naqvi, SARGODHA

 بے ربط سے اپنے رشتے میں یوں تو کوئی بات نہ تھی
بس ملنا جلنا رہتا تھا یوں کوئی بات نہ تھی

نرم ملائم جذبوں کی وہ تشہیر کیا کرتا تھا
ہم سچ اسے سمجھتے یوں تو کوئی بات نہ تھی

وہ بازی گر تھا لفظوں کا لفظوں سے بازی مارتا تھا
لفظوں پہ یقیں ہم رکھتے تھے یوں تو کوئی بات نہ تھی

اسکو کمال حاصل تھا دلوں کو مسخر کرنے کا
ہم اس سے تسخیر ہوا کرتے تھے یوں تو کوئی بات نہ تھی

آنکھ کے شیشے سے کیسے دل میں اترا جاتا ہے
جانتا تھا وہ سارے ہنر یوں تو کوئی بات نہ تھی

ہم اسکو پوجتے رہتے تھے چہرے سے جو انسان ہی تھا
ہم اس کو دیوتا اسے سمجھتے تھے یوں تو کوئی بات نہ تھی

Rate it:
Views: 389
18 Jan, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets