Add Poetry

یادوں کی رات سہانی کب ختم ہوتی ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

یادوں کی رات سہانی کب ختم ہوتی ہے
اپنی یہ حالت الہامی کب ختم ہوتی ہے

کوئی پھول بھیجتا ہے تو کوئی اصول اپنے
جہاں دستوُر کی جاودانی کب ختم ہوتی ہے

اُس نے خود سجاکر آنکھ میں نمی جو ڈالی
دیکھئے کوچہ گردوں کی کہانی کب ختم ہوتی ہے

شب سے تھک کر تو تسکین کو سوچا مگر
انہیں خوابوں کی نگہبانی کب ختم ہوتی ہے

مَرکے بھی مسافر کو کہیں مات نہ آئی
ان نینوں کی سلامی کب ختم ہوتی ہے

جہاں چاہ نہیں وہاں راہ نہیں سنتوشؔ
ان حسرتوں کی غلامی کب ختم ہوتی ہے

 

Rate it:
Views: 436
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets