ابھی رات باقی تیری ہر یاد باقی ہے ٹپ ٹپ کرتی برسات میں نجانے کتنے سلاب باقی ہے کچھ بات باقی ہے کچھ آس باقی ابھی مجھے میں تیری ذات باقی ہے