Add Poetry

ہم نے قسمت کے مخالف جو اشارے دیکھے

Poet: Imtiaz Ali Gohar By: Imtiaz Ali Gohar, Glasgow

ہم نے قسمت کے مخالف جو اشارے دیکھے
دوست اک پل میں بدلتے ہوئے سارے دیکھے

وہ جو ہر گام پہ ہمراہ چلا کرتے تھے
ٹوٹتے ایسے کئی ہم نے سہارے دیکھے

ہم نے خود چھیڑ لیا روح کے سب زخموں کو
اب بھلا کس سے کہیں درد ہمارے دیکھے

تم نے اک ہجر گزارا تو اُسے پا ہی لیا
ہم نے ہر بار محبت میں خسارے دیکھے

اپنی آنکھوں سے کروں پیار کہ ان میں اکثر
عکس لہراتے ہوئے ہم نے تمہارے دیکھے

آج بھی دل میں چمکتے ہیں ستارے بن کر
جو بھی آنکھوں نے مدینے میں نظارے دیکھے

اب کے برسات میں وہ جوش میں آیا دریا
ہم نے پانی میں کئی بار کنارے دیکھے

ساتھ جب اُس کا ملا تھا تو سفر میں گوہر
ہم نے ہمراہ کئی چلتے ستارے دیکھے

Rate it:
Views: 618
15 Jun, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets