Add Poetry

ہم قلم کو نوچکے کئی اشک گرالیتے ہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

ہم قلم کو نوچکے کئی اشک گرالیتے ہیں
کچھ لوگ غم کو کتنا اچھا لکھ لیتے ہیں

واہ دنیا کی دید تھی جس کو راہ سمجھ بیٹھے
بے سہاروں کے سورج پھر کس طرح ڈھلتے ہیں

پیار اور خوشبوء کو پوشیدہ کرکے دیکھ لو
شگون فال فراق پھر کس طرح بڑھتے ہیں

میں نے اغلب مانگا تھا کہ احتمال کہاں ہوئا
ہاں پھر اس موجد سے ہی مقدر دیکھتے ہیں

ان گنت حق تلفیاں زمانے سے ملی بلکہ
ہر ضرر کو سانس کے کتنا قریب سمجھتے ہیں

قسمت کے ستون ملے تو کہیں گے سنتوش
ابکہ جو حال ہے اسے ہی تقدیر کہتے ہیں
 

Rate it:
Views: 270
02 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets