گرمی کا موسم آیا ہے
دور پسینے کا لایا ہے
دھوپ کڑی ہو جائے گی
گھڑی گھڑی مشکل گزرے گی
پیاس کے مارے سب تڑپیں گے
شربت ٹھنڈا ٹھار پئیں گے
منے روز نہانا پڑے گا
کوئی بہانا اب نہ چلے گا
دھوپ کی تیزی اللہ بچائے
چلیں پھر ہم سائے سائے
رات جو ہوگی ٹھنڈا ٹھار
گرمی میں گویا کہ بہار
رنگ صبح کا اور ہی ہوگا
تازگی کا بس دور ہی ہوگا