میری گلی کے کونے والی ماسی، اک بات کہہ گئی نکھٹو بنا پھرتا ہے، تیری تو مت ہی ماری گئی معشوقوں کی لائن میں تجھے حاصل کیا ہوا آخر دلہن تیری کوئی بنی نہیں اور عمر تیری ساری گئی