Add Poetry

گرفت کے الجھاؤ تو یہاں اکثر گھمتے ہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

گرفت کے الجھاؤ تو یہاں اکثر گھمتے ہیں
بے جا رُخ بھی کہیں خود سر گھمتے ہیں

وہاں فضائیں بھی کہیں چنچل نہیں ہوتی
جہاں حالاتوں کے بھٹکے متفکر گھمتے ہیں

کسی کسی کا عطیہ شفا دیتا ہے ورنہ
یہاں لہو لیئے تو کئی لشکر گھمتے ہیں

پھر انہوں نے کس نگاہ پہ جماؤ پالیا
تُو تو کہتا تھا یہ نین مُدبر گھمتے ہیں

پھر اپنی خودی کی شناسائی کہاں سے لاؤں
اس فراق میں کئی بے رخ تدبُر گھمتے ہیں

پوچھا کہ پھر عاقبت کیا ہوگی سنتوشؔ
سنا ہے کہ وہاں بھی بڑے حشر گھمتے ہیں

 

Rate it:
Views: 290
05 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets