Add Poetry

گر گئے ہم جڑوں کے ہوتے ہوئے

Poet: ضیاء مذکور By: Zia Mazkoor, Bahwalpur

دوستوں بھائیوں کے ہوتے ہوئے
گر گئے ہم جڑوں کے ہوتے ہوئے

خشک سالی سمجھ سے باہر ہے
اس قدر بارشوں کے ہوتے ہوئے

پانی گلیوں میں بہہ گیا سارا
اتنے خالی گھڑوں کے ہوتے ہوئے

اس کی گردن کا تل نمایاں ہے
گال پر دو تلوں کے ہوتے ہوئے

کیا یہ کم ہے کہ آپ زہن میں ہیں
سینکڑوں فائلوں کے ہوتے ہوئے

بچ نکلتے ہیں کس طرح مجرم
جابجا چوکیوں کے ہوتے ہوئے

ہم کو اصلاح کرنی پڑ رہی ہے
مندروں مسجدوں کے ہوتے ہوئے

اس کے کمرے کو خود سجایا تھا
بیسیوں نوکروں کے ہوتے ہوئے

Rate it:
Views: 378
28 Jan, 2017
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets