Add Poetry

کیا چھناکا تھا جاننا نہیں چاھتی

Poet: Saba hassan By: saba hassan, Lahore

کچھ تو ٹوٹا ھے
کس چھناکے سے میری آنکھ کھل گئی ھے
لمحہ بھر کو ذرا
ھاتھ رکھنا میری لرزتی روح کی پیشانی پہ
پتھریلی بند آنکھوں کو دیکھو ذرا
چھونا گلاب ہونٹوں سے
تپتےاحساس سے شرابور
ھتیلیوں کو جما دو سرد ھاتھوں سے
کچھ توٹوٹا ھے
کس چھناکے سے روح تک بیدار ھوئی ھے
خدارا. سنو
کوئی معاملہ کرو آناً فاناً
لمحے رک جائیں جمود کا سا عالم ھو
لا علم رہوں شناسا نا ہو پاؤں
کس چھناکے سے ابھی ذرا دیر پہلے
میری روح لرزی، آنکھیں پتھرائیں، لب ٹھٹھر سے گئے
کیہں دور نیہں برپا تھا یہ چھناکا
مجھ میں ھی شاید کھلا تھا کوئی محاذ نیا
سنو
ساکن کر دو گر ھو سکے تم سے
کہ میں جاننا نہیں چاہتی
مجھ میں پیوست دل میرا
کچھ شکستہ سا ... رندھا ہوا پہلے سے ھی
ساتھ برابر کر مگر دیتا تھا
اک چھناکے سے ٹوٹ گیا ھے وہ
لمھہ بھر میں پارہ پارہ ھوگیا ھے
لیکن مگر پھر بھی...... میں جاننا نیہں چاھتی
کیا چھناکا تھا... کیا پاش پاش ھوا
تم صرف اتنا کر دو
جھوٹی آس دلاؤ مجھے
مجھے پھر سے چشم لاپرواہ کر دو
بناء کسی ایثار کے بدلے
میرے دکھوں کومجتمع کر دو
سنو
اتنا کچھ کر دو مگر
مجھے مت بتانا کہ میں توجاننا ھی نیہں چاھتی

Rate it:
Views: 335
04 Oct, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets