Add Poetry

کہتا رہا جو ریگ میں گلزار کیوں نہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

کہتا رہا جو ریگ میں گلزار کیوں نہیں
اڑنے کو میرے ساتھ بھی تیار کیوں نہیں

قاتل کو دیکھ کر مری آنکھیں ہیں مضطرب
ہاتھوں میں اس کے خنجر و تلوار کیوں نہیں

جس دائرے میں دائرہ بنتا گیا یہاں
اس دائرے میں وقت کی پرکار کیوں نہیں

بکھرے ہوئے ہیں چار سو دورِ حیات میں
لوگوں کو ایک دوسرے سے پیار کیوں نہیں

خوشبو کو تیری چوم کے ہونٹوں پہ رکھ لیا
پھیلی تمہارے عشق کی مہکار کیوں نہیں

لوحِ جبیں پہ لکھ دیئے قصے وفاؤں کے
ہاتھوں کی تختیوں پہ مگر پیار کیوں نہیں

وشمہ جو اپنے پیار کو دفنا دیا تو پھر
یہ زیست میری جینے سے بیزار کیوں نہیں

Rate it:
Views: 245
16 Apr, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets