Add Poetry

کچھ پل لگا، کہ نبض ہماری ٹھہر گئی

Poet: Shams Bhopali By: Shams Bhopali, Bhopal

کچھ پل لگا، کہ نبض ہماری ٹھہر گئی
کل تم گئے کہ ہم پہ قیامت گزر گئی

جانے سے اُسکے ہم کو خسارہ بہت ہؤا
دل کا سکونِ، رونقِ دیوار و در گئی

شانہ بہ شانہ یار کے دیکھا جو کل مجھے
سچ مانیئے رقیب کی صورت اُتر گئی

محفل میں مثلِِ حور تو چہرے بہت سے تھے
جانے کیوں بار بار انہی پر نظر گئی

ممکن تھا جامِ جم سے بھی مٹتی نہ تشنگی
تھی چشمِ یار، روح کو بھی کر کے تر گئی

تھا جشن گرم اُن کی گلی میں تمام رات
عاشق کی مرگ کی جو وہاں خوش خبر گئی

آئی تھی تلاطم کی مثل وہ میرے دل میں
جذبے تمام کر کے وہ زیر و زبر، گئی

ہے دفن کوئے یار میں دیوانہ آج بھی
تھا نیک بخت! دیکھیئے قسمت سنور گئی

جب وہ قصیدہ گو ہؤےحاکم کی شان میں
مدّت سے تھی جو تنگیِ دستِ ہنر، گئی

میں آج دیکھ کے ہی رہوں گا جمالِ یار
افسوس کچھ نہ ہوگا یہ جاں بھی اگر گئی

دیکھا ہے جب سے جلوہِ جاناں پسِ نقاب
اُس دن سے، دل سے عظمتِ شمس و قمر گئی

Rate it:
Views: 331
05 May, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets