Add Poetry

کچھ آنکھیں بھی ہیں جو لگن کا سبب نہیں بنتی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کچھ آنکھیں بھی ہیں جو لگن کا سبب نہیں بنتی
کہیں بھی نیک امیدیں الجھن کا سبب نہیں بنتی

اپنے آپ سے ہی تسکین کی امید رکھو
باہر کی رغبتیں تو مسکن کا سبب نہیں بنتی

میں تم سے ملتے ملتے کئی لوگوں سے ملا ہوں
نہیں تو وہ ساعتیں ملن کا سبب نہیں بنتی

ہم چلتے چلتے شاید آگے نکل چکے تھے
ورنہ ایسی بھی ملاقاتیں ارپن کا سبب نہیں بنتی

وہ شوق کوئی تھا جو سُلگ کر رہہ گیا مگر
سنو! میری حسرتیں جلن کا سبب نہیں بنتی

کاش تُو میرے مزاج پر اتر کر سن بھی لیتا
تو یہ اَن کہی باتیں دھڑکن کا سبب نہیں بنتی

 

Rate it:
Views: 283
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets