کسی کے پیار میں یوں زندگی بسر کی ہے
ہزار رنگ میں ہر شام کی سحر کی ہے
کسی کے پیار میں ہے اپنے سارے غم کا علاج
دوا نہیں نہ سہی بات تو اَ ثر کی ہے
جو داستانِ محبت ہے ہیر رانجھے کی
وہ داستانِ محبت ہمارے گھر کی ہے
اُنہی کا ظرف ہے وہ مسکرا کے ملتے ہیں
و گرنہ اُ نکو شکا یت تو عمر بھر کی ہے
خدا کرے کہ ملے منز لِ مراد تجھے
تو رنجِ راہ نہ کر ، شرط بس سفر کی ہے