Add Poetry

کسی کے آئینے کو ٹھیس لگنے سے بچانا ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

کسی کے آئینے کو ٹھیس لگنے سے بچانا ہے
جو ہو عہدِ وفا اس کو ہمیشہ ہی نبھانا ہے

کسی کی آہ نہ نکلے یہی لازم ہو ہم سب پر
کسی پر ظلم نہ ہو یہ یقینی ہی بنانا ہے

کسی کے درد سے جو واسطہ نہ ہم کبھی رکھیں
تو دنیا کی قیامت سے کبھی نہ بچ ہی پانا ہے

کسی کی جستجو میں رات دن بس ایک کرنا ہے
کسی کی آرزو میں آرزو اپنی مٹانا ہے

ذرا دیکھو یہ پروانے کیوں خود کو مٹاتے ہیں
اُنہیں دل کی صدا پر ہی قدم آگے بڑھانا ہے

کسی کی یاد میں بس محو رہنا خوش نصیبی ہے
یہ پل دو پل کی بس ہے زندگی اس کو بھنانا ہے

تجھے اے اثر کچھ معلوم ہے تخلیق کا مقصد
یہ خو جو زندگی کی بندگی کی خو ہوجانا ہے

Rate it:
Views: 129
25 Oct, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets