Add Poetry

کسی الجھن سے آنکھ ملا کے گذرو تو پتہ چلے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کسی الجھن سے آنکھ ملا کے گذرو تو پتہ چلے
اپنی دل کو یہ آگ لگا کے گذرو تو پتہ چلے

ہم تیرے ہر خواب پہ نگراں رہیں گے
کبھی اپنا بھی خیال بتا کے گذرو تو پتہ چلے

یوں تو منزلیں کبھی ضمانت نہیں دیتی
راہوں کی دھول اڑا کے گذرو تو پتہ چلے

سبھی بھاپ اپنی دل میں چھپاتے رہو مگر
اِن نیتوں سے پلکیں چرا کے گذرو تو پتہ چلے

کبھی کبھی کروٹوں پہ بھی غالبی نہیں رہتی
اجڑی نیندوں کو سلا کے گذرو تو پتہ چلے

مجھ سے میرا فساد نہیں پوچھو سنتوش
اپنا بھی جیوں سنوار کے گذرو تو پتہ چلے

 

Rate it:
Views: 291
19 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets