Add Poetry

کبھی جو ہم فراغت میں

Poet: nosheen fatima abdulhaqq By: nosheen fatima abdulhaqq, jeddah saudi arab

کبھی جو ہم فراغت میں کہیں بیٹھے اکیلے ہوں
مناظر سب حسیں ہوں اور کچھ نغمے سریلے ہوں

کوئی بلبل کسی شاخ شجر پر گںگںاتا ہو
نہاتے پھول شبنم میں تروتازہ سجیلے ہوں

ندی تصویر لے لے کر ہمیں دکھلائے جاتی ہو
ہوا کی جھولیوں میں جھومتے پودوں کے جھولے ہوں

درختوں کا ہو سایہ صرف سبزے کا بچھوںا ہو
ہوا ہلکی رواں دریا ہو اوںچے پیڑ ٹیلے ہوں

نہ ہو کوئی پریشانی نہ یادیں ہوں کسی غم کی
بڑے ہی دور ہم سے سب یہ دنیا کے جھمیلے ہوں

فسانے چھیڑ ڈالیں گل ہمارے سامنے رنگیں
ادائیں دیکھ کر بےتاب دل کے تار ڈھیلے ہوں

ہوا نزدیک سے گزرے تو یوں محسوس ہو نوشی
کہ گویا ہم کو چھوںے کے بہانے ہوں یا حیلے ہوں

Rate it:
Views: 433
30 Aug, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets