Add Poetry

چاند اب دریا میں نہیں اترے گا

Poet: By: maqsood hasni, kasur

جذبے لہو جیتے ہیں
معاش کے زنداں میں
مچھروں کی بہتات ہے
سہاگنوں کے کنگن
بک گءے ہیں
پرندوں نے اڑنا چھوڑ دیا
کہ فضا میں تابکاری ہے
پجاری سیاست کے قیدی ہیں
تلواریں زہر بجھی ہیں
محافظ سونے کی میخیں گنتا ہے
چھوٹی مچھلیاں فاقہ سے ہیں
کہ بڑی مچھلیوں کی دمیں بھی
شکاری آنکھ رکھتی ہیں
دریا کی سانسیں اکھڑ گئ ہیں
صبح ہو کہ شام
جنگی بیڑے گشت کرتے ہیں
چاند دھویں کی آغوش میں ہے
اب وہ
دریا میں نہیں اترے گا
تنہائ بنی آدم کی ہمرکاب ہے
کہ اس کا ہمزاد بھی
تپتی دھوپ میں
کب کا
کھو گیا ہے

 

Rate it:
Views: 522
25 Nov, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets