پیار کے بدلے تو پیار دے مجھ کو
یو ں نہ الفت کے آزار دے مجھ کو
سرتاپا خود کو میرے حوالے نہ کر
اپنی آنکھیں ہونٹ اور رخسار دے مجھ کو
تو میرا ہے تو سر بزم میرا بن کے دکھا
یا اپنے دل سے اتار دے مجھ کو
میری اداس شام زندگی کو حسین بنا دے
قرب کے کچھ لمحے ادھار دے مجھ کو
دل یہ چاہتا ہے تجھے چھو کے دیکھوں
اب کے اتنا تو اختیار دے مجھ کو
میں نے خود کو سونپ دیا ہے تجھ کو
اب تو بھی اپنا اعتبار دے مجھ کو
آ عشق کے طور بدل ڈالیں ہم جاناں
کسی کی دلہن بنا سنوار دے مجھ کو