Add Poetry

پھر کسی آس پہ لوگوں کو بھلایا جائے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

پھر کسی آس پہ لوگوں کو بھلایا جائے
زیست کا زہر بھی ہنس ہنس کے پلایا جائے

گو وفا راس نہیں سادہ دلوں کو لیکن
ہم ہیں مجبور وفا تجھ کو دکھایا جائے

زندگی تیری عداوت ہے ہماری قسمت
تری خوشیوں کا ابھی جام پلایا جائے

وہ ہیں مشہور جفاؤں میں زمانے بھر میں
ہونٹ الفت کے طلبگار سنایا جائے

اپنی ہستی کے سبھی نقش مٹا دوں ،چاہوں
جسکو آنا تھا ابھی تک وہ نہ آیا جائے

اپنے ہر جائی کو ہر وقت دعا ہی دی ہے
آتشِ ہجر میں خود کو ہی جلایا جائے

جس نے زندانِ محبت میں سزا دی مجھ کو
میں نے بڑھ کر اسے سینے سے لگایا جائے

شوق تخریب سے بچنا ہے ہمیشہ وشمہ
شوق تنہائی میں زندہ ہیں بھلایا جائے

Rate it:
Views: 283
04 Nov, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets