ان دیکھی انجانی راہوں پر گامزن
دو مسافر
منزلوں کاپتہ نہیں راہوں کی خبر نہیں
پھر بھی ہے راہوں پر گامزن وہ
دو مسافر
جا رہے ہیں بس چلے جا رہے ہیں
مست جستجو کی لگن میں وہ
دو مسافر
آجائے راہ میں کوئی خم اگر
مل جاتے ہیں ساتھ وہ
دو مسافر
ڈرتے ہیں بھی بے خبر راہوں سے
پھر بھی ہے گامزن راہوں پر وہ
دو مسافر
راہ میں آئے خار اگر
چنتے ہیں خار مل کر وہ
دو مسافر
چپ کا قفل لگائے ہیں راہ میں
لیکن قدم ساتھ اٹھائے راہ میں وہ
دو مسافر
پہنچے گے کب منزلوں پر
راہوں پر گامزن وہ
دو مسافر
کرتے ہیں برداشت کٹھن یہ سفر
گرتے نہیں راہوں میں وہ
دو مسافر