Add Poetry

نہ جھانکو آج دریچوں سے دروازہ کھلا ہے آجاؤ

Poet: شاکر شجاع آبادی By: اویس نون, Multan

نہ جھانکو آج دریچوں سے دروازہ کھلا ہے آجاؤ
کبھی استقبال جو کرتا تھا بیمار پڑا ہے آجاؤ

ماتھے پہ پسینہ یادوں کا دل میں ہے بلا کی بے چینی
دیدار کی حسرت آنکھوں میں ہونٹوں پہ دعا ہے آجاؤ

ہاتھوں کی لکیریں نظروں کو کچھ بدلی بدلی لگتی ہیں
کچھ راستہ برج ستاروں کا تبدیل ہوا ہے آجاؤ

ہاں تم نے کہا تھا جب جانا کوئی چیز نشانی لے جانا
ساحل پہ سفینہ سانسوں کا تیار کھڑا ہے آجاؤ

کافر ہے جو آپ کے وعدے پر شاکر نہ یقین کرے لیکن
احساس کے ہاں امیدوں کا دم ٹوٹ رہا ہے آجاؤ

Rate it:
Views: 270
10 Feb, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets