Add Poetry

نظرِاول مقصدِ حیات

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

آباد ہوتے ہیں اُجڑے چمن بھی
بس گل چیں کا اک طلسم چاہیے

گلہ نہ رہے دو کے درمیاں کوئی
ہونٹوں پے سجا اک تبسم چاہیے

رستے جُدا ہوں تو منزل ایک نہیں
کسی کو اپنا بنانے کا جذبہ چاہیے

دل کی بات زباں پر آۓ نہ آۓ کبھی
بات سمجھنے کے لیۓ ہم خیال چاہیے

مستعارملتی نہ مانگےسےملتی محبت کبھی
یوں محبت میں بھی لازم احترامِ وفا چاہیے

ہر رشتےمیں ہوتی ہےمحبت کی چاشنی
سو ہر رشتے میں عدلِ میزان چاہیے

بہکیں نہ قدم کبھی اک ایسا عزم چاہیے
محبت میں بھی حیا کی آمیزش چاہیے

نہ کر فراموش زندگی کی حقیقت کبھی
محبت میں بھی نظرِاول مقصدِ حیات چاہیے
 

Rate it:
Views: 391
29 Nov, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets