Add Poetry

نظر میں آئینہ ہے، اور پتھر سوچتے رہنا

Poet: Tariq Butt By: Gul Bose, Karachi

نظر میں آئینہ ہے، اور پتھر سوچتے رہنا
پسِ منظر ہمیں اک اور منظر سوچتے رہنا

کبھی چن لینا اپنے گِرد تنہائی کی دیواریں
حصارِ ذات سے پھر آ کے باہر سوچتے رہنا

ہمیشہ اک نیا چہرہ لگائے ملتی ہے دنیا
اسے پہچاننا، اور پھر نیا ڈر سوچتے رہنا

کبھی یادوں کے جنگل سے دبے قدموں گذر جانا
کبھی ہر یاد کا ایک ایک تیور سوچتے رہنا

اُٹھائے جانا اپنے گِرد مجبوری کی دیواریں
کہا کھلتا ہے، کس دیوار میں، در سوچتے رہنا

نہیں لانا کبھی خاطر میں اک عالم کی بے مہری
کبھی پہروں کسی کی بے رُخی پر سوچتے رہنا

فسونِ آگہی طارق تمہیں پتھر بنا دے گا
تم اس کے توڑ کا بھی کوئی منتر سوچتے رہنا

Rate it:
Views: 495
28 Feb, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets