Add Poetry

ناؤ کاغذ کی بنا بنا کر پانی میں بہانا یاد ہو گا

Poet: عادل صد یقی By: Adil siddeeqi, Riyadh

ناؤ کاغذ کی بنا بنا کر پانی میں بہانا یاد ہو گا
یہ بات ہے اپنے بچپن کی بچپن کا زمانہ یاد ہوگا تمہے

چاند دیکھنے ہر گھر کی چھت پر جانا یاد ہوگا
نماز کے لئے صبح دوستوں کو تیار کرانا یاد ہو گا تمہے

یہ بات ہے اپنے بچپن کی بچپن کا زمانہ یاد ہو گا

عید کے دن عید گاہ میں سب سے پہلے جانا یاد ہو گا
گاؤں کے ہر ہر گھر میں جا کر سیویاں کھانا یاد ہو گا تمہے

یہ بات ہے اپنے بچپن کی بچپن کا زمانہ یاد ہو گا

برسات کی تیز بارش میں جی بھر کے نہانا یاد ہوگا
بجلی کی کڑکڑاہٹ سے ڈر کر دوستوں کاہاتھ پکڑنا یاد ہوگا تمہے

ابّو کو دیکھ کر پھسل کے گرجا نے کا بہانہ کرنا یاد ہو گا
بھیگے کپڑوں میں گھر جاکر امی سے باتیں بنا نا یاد ہوگا تمہے

غلطیوں پہ بھی عادل ابّو سے کوئی سزا نہ ملنا یاد ہوگا
ہر گھڑی امی کے آنچل سے لپٹ لپٹ کر کھیلنا یاد ہوگا تمھے
 

Rate it:
Views: 458
01 Mar, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets