Add Poetry

میں وہ خوشبو لٹاتا ہوں

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistan

میںوہ خوشبو لٹاتا ہوں جو برگ و بارسے نکلے
سناتا ہوں وہی نغمہ جو دل کے تار سے نکلے

ستاروں پر پہنچنا ہے تو سرگرمی دکھاؤ تم
خلا کو چیرنے والے بڑی رفتار سے نکلے

دل مایوس کو گردش نہیں معلوم سورج کی
افق کے پار یہ ڈوبے ، افق کے پار سے نکلے

رہے گمنام ماضی میں کچھ اہل فن کہ اب جن کے
ہنر دیکھے زمانے نے تو وہ شہکار سے نکلے

سنواریں اور کچھ اپنے وطن کی سر زمیں یارو
ملیں گے خار دنیا میں جو اس گلزار سے نکلے

ذرا دیکھیں تو دنیا بھر میں قوموں کی ترقی کو
مسلماں ہی ہیں واحد جو بڑے بیکار سے نکلے

خموشی نے بچا لی آبرو الفاظ کی میرے
جو نہ اقرار سے نکلے و نہ انکار سے نکلے

تھی جس میں سطوت شاہی کبھی ان بادشاہوں کی
بڑے بے آبرو ہو کر اسی دربار سے نکلے

Rate it:
Views: 294
03 Nov, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets