میرے لیےتیری محبت کا اجالا بہت ہے
ہم نےتیرے ہجر کے غم کو پالا بہت ہے
میرے صبر کا پیمانہ کہیں چھلک نہ جائے
اپنے بے قرار دل کو سنبھالا بہت ہے
تیری صورت خنجر کی طرح دل میں گڑی ہے
یہ جانےکا نام نہیں لیتی اسے نکالا بہت ہے
ہماری محبت کو نہ جانے کس کی نظر کھا گئی
لوگوں نے اس بات کو اچھالا بہت ہے
میں نہ جانے کب کا بھٹک گیا ہوتا
تیرے پیار کی صداقت نے مجھے سنبھالا بہت ہے