منظر سہانے
Poet: Bakhtiar Nasir By: Bakhtiar Nasir, Lahoreگو اور بھی ہیں آستانے بہت
نہ بہولیں گے منظر سہانے بہت
روپ کے ہیں مے خانے بہت
ڈوبنے کو ہیں مستانے بہت
وہ جدا سب سے شخص تھا
دے گیا دکھ کے جو نزرانے بہت
بنا دیتا ہے ‘ جلا دیتا ہے
خدا بننے کے اس کے بہانے بہت
ہم خیالوں ہی سے بہلتے رہے
کہا اسنے “ ہو گئی دیوانے بہت“
شخصیت اسکی تو تہ در تہ
پرکھنے کو چاہے پیمانے بہت
وہ شخص جو کنی کترا گیا
ناصر ! اسکے شاید دوستانے بہتم
More Love / Romantic Poetry






