Add Poetry

مطلب ہے ان کو آج بھی خوشیوں کے جام سے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

مطلب ہے ان کو آج بھی خوشیوں کے جام سے
رکھتے ہیں ہم تو غم بھی مگر اہتمام سے

پھیلی ہوئی ہے چار سو بے چینیوں کی بھیڑ
شاید وہ لوٹ آئیں کہ بیٹھے ہیں شام سے

تنہائیاں رفیق رہی ہیں تمام عمر
لپٹا ہوا ہے وقت بھی اپنے نظام سے

تم ہو ہماری سوچ سے آگے کا سلسلہ
تم بادشاہ ہو لیک ہیں ہم تو غلام سے

یہ داستان کرب کا دیکھا ہے معجزہ
لگتے ہیں یا حسین کے ہم بھی غلام سے

اس کو ملا ہے پیار بھی ، دولت بھی ، جام بھی
جس کا پڑا ہے واسطہ وشمہ کے نام سے

Rate it:
Views: 740
07 Oct, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets