مرحلے پیار کے دشوار نظر آتے ہیں
روٹھے روٹھے میرے سرکار نظر آتے ہیں
صرف اظہار ََ محبت کے سوا کیا ہے قصور
آپ کو ہم جو خطا وار نظر آتے ہیں
جن سے امید تھی کل میری گواہی دیںگے
وہ بھی قاتل کے طرفدار نظر آتے ہیں
مجھکو بن دیکھے جنہیں چین نہ آتا تھا کبھی
اب وہی شکل سے بےزار نظر آتے ہیں
انکو تو میرے رقیبوں نے کیا ہے رسوا
اور ہم انکو گنہگار نظر آتے ہیں
ہر کفَ پا پہ جھکاتے نہیں اپنی گردن
اب تو دیوانے بھی خود دار نظر آتے ہیں
ہم تو غم پا کے بھی خوش حال بہت ہیں تصدیق
وہ خوشی لے کے بھی مردار نظر آتے ہیں