مجھے یاد ہے تیرا ہر ستم
Poet: hira By: hira, gojraمجھے یاد ہے تیرا ہر ستم
مگر تجھ سے تو کوئ گلہ نہیں
سبھی اختیار ہیں تیرے ہاتھ میں
میں نے سوال تجھ سے کیا نہیں
تجھے نئ منزلوں کا نشہ ہے کیوں
میرے ساتھ کیوں کبھی چلا نہیں
یہ دل و نظر کی ہیں خواہشیں
تیرا بھرم بھی تو توڑا نہیں
تجھے کیوں ہیں اتنی شکایتیں
میں نے جرم تو کوئی کیا نہیں
تجھے فرصت نہیں ہے ظلم سے
میرے زخم بھی تو عیاں نہیں
تجھے خوف تھا یا گمان تھا
کیوں یقین مجھ پہ کیا نہیں
More Love / Romantic Poetry






