Add Poetry

مجھے شوق شیریں اب نہیں رہا۔

Poet: وشمہ خان وشمہ By: Washma Khan Washma, Karachi

مجھ کو تو شوقِ شیریں بیاں اب نہیں رہا
وہ عالمِ جنوں کا سماں اب نہیں رہا

وہ دن تھے تیرے قرب کے لمحوں کی تھی اسیر
موسم حسیں یہ دل بھی جواں اب نہیں رہا

کھلنے لگے ہیں سوچ کے غنچے بہار میں
راہوں میں میری دورِ خزاں اب نہیں رہا

اب جل چکے ہیں آنکھ کی مستی کے سلسلے
بکھری پڑی ہے راکھ ، دھواں اب نہیں رہا

ہر سمت دیکھے موت کے قدموں کے ہیں نشاں
اس زندگی کا مجھ کو گماں اب نہیں رہا

وشمہ وہ میرے درد کا درماں بھی کیا بنے
آنکھوں میں تشنگی کا نشاں اب نہیں رہا

Rate it:
Views: 547
05 Nov, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets