Add Poetry

مجھے ستونوں کے سہارے کی حاجب پڑ گئی ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

مجھے ستونوں کے سہارے کی حاجب پڑ گئی ہے
یہی جنوں فطرت پھر سے عادت بن گئی ہے

خودمختاریاں تو اکثر زیادتی کرتی ہیں لیکن
زیبائشی یہ آمیز ہو جانے کی خاصیت بن گئی ہے

کون کہتا ہے ہمارے خام و خیال میں دہشت نہیں
کیا کریں دلگیر کاہلی بھی جیسے ریاضت بن گئی ہے

مشکوک مزاج ہمیں ضربیں دیتے رہے ہیں
بیہوشی میں سب سہنے کی عادت بن گئی ہے

قبل از وقت ملال تقاضائیں بھی ہیں دوست
مدت سے غم کی قید میں رہنا معاونت بن گئی ہے

رنگین دنیا میں اگر رنگساز رہے بھی تو کیا
مگر ہر رنگیں آرزو ابکہ عبادت بن گئی ہے

 

Rate it:
Views: 242
05 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets