Add Poetry

لگی جو آگ تو پھر منشاء نہ ہوئی دوست

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

لگی جو آگ تو پھر منشاء نہ ہوئی دوست
ہمیں سزاؤں کے سائے میں رہنے دیجئے

کوئی غم ہے دائم تا ہم کیا کریں، یہ ناقص زخم مرہم کیا کریں
ہیں دکھ کے تماچے تو پرواہ نہیں ، جو دے رہا ہے اسے دینے دیجئے

شباہت دیکھی تو مدت لیئے بیٹھے، آوارہ موسم کی طلب لیئے بیٹھے
وقت نے آکر قدامت پہ چھوڑا ، گذرا پل اسے گذرنے دیجئے

حسرتوں کے گھوڑے بے لغام رہے، نفس کی تحرک پہ قیام رہے
حالات کے تذکرے ہیں ہوش کرو، گر معمول کی باتیں تو جانے دیجئے

سب کو اختیار ہے کہ بے خود رہو، بے خودی بھی اتنی کہ دلشاد رہو
اس تنہائی نے خرید لیا مجھکو، آنکھیں بھر آئی تھوڑا رونے دیجئے

کوئی ملا ہی نہیں تو بچھڑا کون؟، تم بے رخ نکلے تو اجڑا کون؟
خدا سے ہم نے تو زندگی مانگی تھی ، مل گیا موت اب تو مرنے دیجئے

 

Rate it:
Views: 288
02 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets