Add Poetry

فقر و راہبی

Poet: Allama Iqbal By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

کچھ اور چیز ہے شاید تیری مسلمانی
تری نگاہ میں ہے ایک فقر و رہبانی

سکوں پرستیِ راہب سے فقر ہے بیزار
فقیر کا ہے سفینہ ہمیشہ طوفانی!

پسند روح و بدن کی ہے دانمود اس کو
کہ ہے نہایت مومن خودی کی عریانی

وجود صیرفی کائنات ہے اس کا
اسے خبر ہے یہ باقی ہے اور وہ فانی


اسی سے پوچھ کہ پیشِ نگاہ ہے جو کچھ
جہاں ہے یا کہ فقط رنگ و بو کی طغیانی   

یہ فقر مردِ مسلماں نے کھو دیا جب سے
رہی نہ دولتِ سلمانی و سلیمانی

Rate it:
Views: 458
10 Sep, 2011
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets