Add Poetry

عجب تصور حسن و جمال رکھتا ہے

Poet: Khadim Hussain Khaksar By: Khadim Hussain Khaksar, Rawalpindi

عجب تصور حسن و جمال رکھتا ہے
کہیں بھی جاؤں، وہ میرا خیال رکھتا ہے

سلگتی ریت پہ تنہا اداس لمحوں میں
مجھے کسی کا تصور نہال رکھتا ہے

تمہارے شہر کے منظر حسین ہیں لیکن
ہمارا گائوں بھی حسن و جمال رکھتا ہے

اِسی لئے میں جلاتا نہیں چراغ کوئی
تیرا خیال ہی گھر کو اُجال رکھتا ہے

کوئی تو ہے جو فریبِ جمال سے یارو
تمام شہر کو اُلجھن میں ڈال رکھتا ہے

میں دیکھنے میں بہت شاد شاد ہوں لیکن
وہ درد ہے کہ کلیجا نکال رکھتا ہے

کرم کسی کا میرے ساتھ ساتھ ہے خادمُ
قدم قدم پہ جو مجھ کو سنبھال رکھتا ہے

Rate it:
Views: 593
11 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets